Add To collaction

لیکھنی گلدستہ منقبت کا -14-Oct-2023

گُنَہگاروں کا روزِ مَحشر شَفیع خَیْرُ الْاَنَام ہو گا دلہن شفاعت بنے گی دولہا نبی عَلَیہ السَّلَام ہو گا کبھی تو چمکے گا نجمِ قسمت ہِلال ماہِ تمام ہوگا کبھی تو ذرّے پہ مہر ہوگی وہ مہر ادھر خوش خَرام ہوگا پڑاہوں میں اُن کی رہ گزرمیں پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا دل و جگر فرشِ رہ بنیں گے یہ دِیدہ مشق خرام ہوگا وہی ہے شافِع وہی مُشَفَّع اسی شفاعت سے کام ہوگا ہماری بگڑی بنے گی اس دن وہی مَدارُ المَہَام ہو گا انہیں کا منہ سب تکیں گے اُس دن جو وہ کریں گے وہ کام ہوگا دُہائی سب اُن کی دیتے ہوں گے اُنہیں کا ہر لب پہ نام ہوگا اَنا لَھاکہہ کے عاصِیوں کو وہ لیں گے آغوشِ مَرحَمت میں عزیز اِکلوتا جیسے ماں کو انھیں ہر ایک یوں غلام ہوگا اِدھروہ گرتوں کوتھام لیں گے اُدھرپیاسوں کوجام دیں گے صِراط و میزان و حوضِ کوثَر یہیں وہ عالی مقام ہوگا کہیں وہ جلتے بجھاتے ہوں گے کہیں وہ روتے ہنساتے ہوں گے وہ پائے نازُک پہ دوڑنا اور بعید ہر ایک مقام ہوگا ہوئی جو مُجرِم کو بازیابی تو خوفِ عصیاں سے دَھج یہ ہوگی خَمیدَہ سر آبدیدہ آنکھیں لَرَزتا ہندی غلام ہو گا حضورِ مرشد کھڑا رہوں گا کھڑے ہی رہنے سے کام ہوگا نِگاہِ لُطف و کرم اٹھے گی تو جھک کے میرا سلام ہوگا خدا کی مرضی ہے اُن کی مرضی ، ہے اُن کی مرضی خدا کی مرضی انہیں کی مرضی پہ ہورہا ہے انہیں کی مرضی پہ کام ہوگا جدھر خدا ہے اُدھر نبی ہے، جدھر نبی ہے ادھر خدا ہے خدائی بھر سب اُدھر پھرے گی جدھر وہ عالی مقام ہوگا اِسی تَمَنّا میں دم پڑا ہے، یہی سہارا ہے زندگی کا بلا لو مجھ کو مدینے سَروَر نہیں تو جینا حرام ہوگا حضورِ رَوضہ ہوا جو حاضر تو اپنی سج دھج یہ ہوگی حامد خَمیدَہ سر آنکھ بند لَب پہ مرے درُود و سلام ہوگا

   1
0 Comments